Rasail Ibn al-Arabi
12 Rasails in 4 Volumes
By Shaykh al-Akbar Muhiyiddin Ibn al-Arabi
The book “Malfuzat Ibn al-Arabi” is being presented today in its first Urdu translation, which is a collection of responses given by Sheikh Akbar to various questions posed by his close companions during their sessions. The author, Isma’il ibn Sawdkain Al-Nuri, was a servant and follower of Sheikh Akbar and has written commentaries on many of the Sheikh’s works, providing unique information as a close friend of the Sheikh. Through this book, readers will get an inside look at the assemblies of Ibn Arabi and gain an understanding of the discussions and topics covered during those times. The book also offers glimpses into Sheikh Akbar’s life, particularly during his time in Mecca, which have not been previously documented in other works.



Rasail Ibn al-Arabi (Vol-1)
Details
Publisher: Ibn al-Arabi Foundation
Arabic Title: تاج التراجم و انشاء الدوائر
Urdu Title: رسائل ابن العربی
Author: Shaykh al-Akbar Ibn al-Arabi
Editor: Abrar Ahmed Shahi
Translated by: Abrar Ahmed Shahi
Pages: 322
Paper Type: 70gsm IK imported
Printing: Offset printing
Year of Publication: 2021
Edition: 1st
Language: Arabic + Urdu
Binding: Paperback
Dimensions: 5.5*8.5
Weight: 0.50 kg
About this book
آج ہم آپ احباب کے سامنے شیخ اکبر محی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی کے دو رسائل: إنشاء الدوائر والجداول، اور تاج التراجم في إشارات العلم ولطائف الفهم تحقیق شدہ عربی متن، سلیس اردو ترجمے اور منتخب مقامات کی شرح کے ساتھ شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ یہ دو رسائل ہمارے اُس مشن کا حصہ ہیں جس کا مقصد اِس ابدی اور لا فانی خدائی پیغام کو لوگوں کے سامنے اُن کی اپنی زبان، سلیس انداز اور تحقیق شدہ متون کے ساتھ پیش کرنا ہے۔
انشاء الدوائر
یہ رسالہ اپنے موضوع کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے کہ اس کی ابتدا شیخ ان الفاظ سے کرتے ہیں: “اما بعد: جب اللہ سبحانہ وتعالی نے مجھے اشیا کے اُن حقائق سے روشناس کروایا جن پر یہ اپنی ذوات میں قائم ہیں، اور کشف سے اِن کی نسبتوں اور اضافتوں کے حقائق کا بتایا، تو میں نے یہ چاہا کہ انہیں حِسّی شکل کے قالب میں ڈھالوں، تاکہ میرے ساتھی اور دوست عبد اللہ بدر الحبشی پر اِن کا سمجھنا آسان ہو۔ اور یہ ہر اس (شخص) پر واضح ہو جائیں جس کی بصر اِن کے ادراک سے عاجز ہے یا جس کے افکار کے سیارے ان (حقائق) کے افلاک میں نہ تیرے، اور اُس پر یہ واضح ہو کہ وجود میں اُس کا مرتبہ کہاں ہے؟ اور اُسے یہ کیا شرف حاصل ہوا کہ فرشتے بھی اُس کے سامنے سجدہ ریز ہوئے ؟ اور جب مکرم برگزیدہ فرشتے نے اِسے سجدہ کیا تو پھر پست اور ادنی مخلوقات کے بارے میں تیرا کیا گمان؟”
میں نے تجھ پر یہ سب اِس کتاب میں واضح کیا ہے جس کا نام میں نے «إنشاء الدوائر الإحاطيّة على الدقائق، على مضاهاة الإنسان للخالق والخلائق، في الصّوَر المحسوسة والمعقولة والخلائق، وتنزيل الحقائق عليه في أنابيب الرقائق» رکھا ہے۔ میں نے (اس میں) خاکے بھی بنائے ہیں اور مثالیں بھی دی ہیں، اور یہ سب واضح کیا ہے کہ انسان میں ایسا کیا ہے کہ وہ “انسان” ہے، اور اُس میں ایسا کیا ہے کہ وہ “صاحبِ ایمان” اور “صاحبِ احسان” ہے، یہ فہم سے قریب تر اور علم پہنچانے والے ہیں۔
Rasail Ibn al-Arabi (Vol-2)
Details
Arabic Title: كتاب الحجب، كتاب الهو
Urdu Title: رسائل ابن العربی، کتاب الحجب، کتاب الھو
Author: شیخ اکبر محیی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی
Editor: ابرار احمد شاہی
Translated by: ابرار احمد شاہی
Pages: 280
Paper Type: 70gsm IK imported
Printing: offset printing
Year of Publication: 2021
Edition: دوسرا
Language: اردو + عربی
Binding: Hardbound مجلد
Dimensions: 5.5*8.5
Weight: 0.50 kg
About this book
آج ہم آپ احباب کے سامنے شیخ اکبر محی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی کے تین رسائل: کتاب الجلالة، کتاب الجلال والجمال اور القسم الالہی بالاسم الربانی تحقیق شدہ عربی متن، سلیس اردو ترجمے اور منتخب مقامات کی شرح کے ساتھ شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ یہ دو رسائل ہمارے اُس مشن کا حصہ ہیں جس کا مقصد اِس ابدی اور لا فانی خدائی پیغام کو لوگوں کے سامنے اُن کی اپنی زبان، سلیس انداز اور تحقیق شدہ متون کے ساتھ پیش کرنا ہے۔
رسائل ابن العربی
آج ہم آپ احباب کے سامنے شیخ اکبر محی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی کے تين رسائل: كتاب الجلاله، كتاب الجلال والجمال اور كتاب القسم الالهي تحقیق شدہ عربی متن، سلیس اردو ترجمے اور منتخب مقامات کی شرح کے ساتھ پیش کر رہے ہیں۔
کتاب الجلالہ تعارف یہ رسالہ اسم جلالہ لفظ اللہ کی تحقیق پر لکھا گیا ہے، اس کی ابتدا میں شیخ لکھتے ہیں: “اما بعد: اِس کتاب میں میں لفظ جلالہ (اسم اللہ) کے چند اسرار اور اشارات کا تذکرہ کروں گا، عرض ہے: بیشک “اسم اللہ” دیگر اسما کے لیے اس ذات کی مانند ہے جو صفات سے موصوف ہو؛ ہر اسم اِسی میں درج ہے، اِسی سے نکلتا ہے اور اِسی کی جانب لوٹتا ہے۔ محققین کے نزدیک یہ تعلق کے لیے ہے، تخلق کے لیے نہیں، اور حقیقت میں یہ (اسم) ذات پر دلالت کرتا ہے، کسی اور پر نہیں۔ ” یعنی اِس رسالے میں اسم اللہ کے حقائق کا بیان ہے کہ کیسے یہ اسم تمام اسمائے الہیہ کا جامع ہے اور کیسے ہر اسم اس میں مندرج ہے۔ آپ کے بقول اس اسم کے حروف چھ ہیں: “ا ل ل ا ہ و ” اِن میں سے چار لکھنے میں ظاہر ہوتے ہیں اور چار ہی بولنے میں ظاہر ہوتے ہیں جبکہ اس میں ایک ایسا حرف بھی ہے جو نہ لکھنے میں ظاہر ہوا اور نہ بولنے میں۔ مزید آپ نے اس کے حروف پر بات کی ہے اور یہ بتایا ہے کہ اس کے ہر ہر حرف کا کیا معنی ہے، مثلا اسم اللہ کے الف سے کیا مراد ہے، پہلا لام کس پر دلالت کرتا ہے، دوسرا لام کس لیے ہے اور ھا سے کیا مراد ہے۔ آگے آپ نے استوائے الہی اور استوائے رحمانی میں اسم اللہ اور اسم الرحمن کا فرق بتایا ہے۔ لفظ اللہ کی قوت پر روشنی ڈالی ہے کہ فرعون نے بھی اسم الرب کا استعمال کیا وہ اسم اللہ استعمال نہ کر سکا۔ مزید اسم اللہ کے حروف کے راز اور الوہیت اور ربوبیت کے فروق کا بیان ہے۔ اس کے بعد کلمہ لا الہ الا اللہ کا بیان ہے۔ اور اس کلمے کی حیرت پر اس رسالے کا اختتام ہے۔
كتاب الجلال والجمال تعارف شیخ اکبر نے یہ رسالہ جلال و جمال الہی کے معانی میں لکھا ہے۔ اس کتاب کے مقدمے میں فرماتے ہیں: بے شک اہلِ تصوف کے محققین علمائے ربانی نے جلال و جمال پر کافی دھیان دیا ہے، ان میں سے ہر ایک نے اپنے حال کے مطابق اس موضوع پر بات کی ہے۔ ان میں سے اکثر نے اُنسکو جمال سے جبکہ ہیبت کو جلال سے جوڑا ہے۔ … جلال اور جمال اللہ تعالی کے دو وصف ہیں، جبکہ ہیبت اور اُنس انسان کے وصف ہیں، سو جب عارفین کے حقائق جلال کا مشاہدہ کرتے ہیں تو خوف سے سمٹ جاتے ہیں، لیکن جب جمال کا مشاہدہ کرتے ہیں تو مانوس ہو کر پھیل جاتے ہیں۔ اب میری خواہش ہے کہ ان دونوں حقیقتوں کے بارے میں توفیق الہی سے کچھ بیان کروں۔ شیخ کے نزدیک جلال الہی وہ معنی ہے جو حق کی جانب لوٹتا ہے لہذا مخلوق کو اس کی معرفت نہیں۔ مخلوق کے پاس صرف جمال الہی کی معرفت ہے جس کے دو رخ ہیں: ایک ہیبت اور دوسراانس۔ ہیبت اس جمال کا جلال ہے اور اُنس اس جمال کا جمال ہے۔ یہاں شیخ نے تفصیلا بات کی ہے اور بتایا ہے کہ کیسے قرآن میں اس جمال کے دونوں پہلوؤں کے اشارات ملتے ہیں۔ اگر ایک آیت میں جلال کا بیان ہے تو اسی جیسی کوئی دوسری آیت اس جمال کو سامنے لاتی ہے۔ اس رسالے میں آپ کا منہج یہ ہے کہ پہلے ایک موضوع پر جلال والی آیت ذکر کرتے ہیں، اور جب انسان اس کی ہیبت تلے مغلوب ہو جاتا ہے تو اسی موضوع سے ملتی جلتی جمال والی آیت سامنے لا کر اسے انس کی جانب لے کر جاتے ہیں۔ جلال و جمال کے حوالے سے آپ نے جن آیات سے استشہاد کیا ہے انہیں اس رسالے میں ہی دیکھا جانا چاہیے۔
قسم الہی تعارف کتاب یہ کتاب شیخ نے قرآن مجید میں آنے والی ان پانچ قسموں پر لکھی ہے جو اللہ تعالی نے اپنے اسم الرب سے کھائیں۔ مقدمے میں لکھتے ہیں: بیشک اللہ تعالی نے اپنی کتاب میں بہت سے امور پر مختلف مقامات میں مخلوقات کی مختلف انواع کی قسمیں کھائی ہیں لیکن اپنے رب ہونے سے قسم صرف پانچ جگہ کھائی۔ اور یہ رسالہ انہی اقسام کے اسرار ومعانی کا بیان ہے۔ سب سے پہلے اسمائے الہیہ الحسنی کا باب ہے۔ شیخ کے نزدیک اسمائے الہیہ معنی سے مجرد وہ الفاظ نہیں جو کسی مسمی کی شناخت کے لیے وضع کیے جاتے ہیں بلکہ یہ الہیت میں الوہیت کے معانی پر دلالت کرتے ہیں۔ اور ہمیں یہ اسما اس کے بتانے سے معلوم ہوئے۔ ان اسما کے تین مراتب ہیں۔ 1- ذات پر دلالت، 2- صفت پر دلالت، 3 – فعل پر دلالت۔ لیکن چند اسما ایسے بھی ہیں جو ان تینوں مراتب میں آتے ہیں اور اسم الرب بھی انہی میں سے ایک ہے۔ اسم الرب کے پانچ معنی ہیں۔ 1- ثابت، 2- مصلح، 3- مربی، 4- سید و آقا، 5- مالک۔ اور اللہ تعالی اس اسم کے ان تمام معانی سے موصوف ہے۔ اگرچہ یہ تینوں مراتب ذات، صفت اور فعل پر دلالت کرتا ہے لیکن قرآن کریم میں اس سے قسم صرف مرتبہ صفت و فعل میں ہے، کہ مرتبہ ذات سے مخلوق کے لیے قسم نہیں کھائی جا سکتی۔ اس کے بعد ابواب کتاب کی ابتدا اور ان اقسام کے اسرار ہیں۔ اللہ سمجھ کی توفیق دے۔ آمین
Rasail Ibn al-Arabi (Vol-3)
Details
Arabic Title: كتاب الحجب، كتاب الهو
Urdu Title: رسائل ابن العربی، کتاب الحجب، کتاب الھو
Author: شیخ اکبر محیی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی
Editor: ابرار احمد شاہی
Translated by: ابرار احمد شاہی
Pages: 280
Paper Type: 70gsm IK imported
Printing: offset printing
Year of Publication: 2021
Edition: دوسرا
Language: اردو + عربی
Binding: Hardbound مجلد
Dimensions: 5.5*8.5
Weight: 0.50 kg
About this book
آج ہم آپ احباب کے سامنے شیخ اکبر محی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی کے تين رسائل: كتاب الجلاله، كتاب الجلال والجمال اور كتاب القسم الالهي تحقیق شدہ عربی متن، سلیس اردو ترجمے اور منتخب مقامات کی شرح کے ساتھ پیش کر رہے ہیں۔ یہ رسائل ہمارے اُس مشن کا حصہ ہیں جس کا مقصد اِس ابدی اور لا فانی خدائی پیغام کو لوگوں کے سامنے اُن کی اپنی زبان، سلیس انداز اور تحقیق شدہ متون کے ساتھ پیش کرنا ہے
کتاب الھو
شیخ اکبر نے یہ رسالہ اہل اشارات و حقائق کے لیے لکھا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو روابط اور عدم روابط میں حق کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ اس کتاب کے مقدمے میں آپ فرماتے ہیں: یہ جانو کہ “الھو” احدیت کا کنایہ ہے، اسی لیے خدائی نسب کے بارے میں آیا ہے: کہہ دو ! وہ اللہ احد ہے۔ اور احد وہ ذات ہے کہ عقل، بصر اور بصیرت اس کے ادراک سے عاجز ہیں۔ اس تعریف کے بعد آپ نے ان کنایات پر بات کی ہے جن سے الھو کی جانب اشارہ ملتا ہے۔ یہ “انا” “اِنی” “اَنت” اور “الک” کے کنایات ہیں۔
فرماتے ہیں: موجودات میں الھو کی ایسی سرایت ہے کہ ان کا وجود الھو سے قائم ہے اور ان کی بقا الھو کے ذمے ہے۔ اس مقام پر الھو اسما کی وضاحت کرتا ہے۔ جیسے ﴿هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ 24﴾ یا اس جیسی دیگر آیات۔ اس کے بعد ھو کے کنایات پر اثرات کے حوالے سے چند صفحات ہیں۔ ان میں “یا” “نا” “نی” “تا” “نحن” اور دیگر کنایات شامل ہیں۔ پھر نتیجے کے اظہار کے لیے “الھو” “الھا” اور “الھی” کا ذکر ہے،جس میں ھو کے اسرار بیان ہوئے۔
آخری باب مناجات سے متعلق ہے۔ الھو کی مناجات میں الھو اور بندے کے تعلق پر اظہار خیال کیا گیا ہے۔ اس کے بعد “اَنا” “اِن” اور “اَنت” کی مناجات ہیں۔ اہل اسرار ان سے لطف اٹھائیں گے، ہو سکتا ہے کوئی نقطہ ان کے دل میں بیٹھ جائے اور ان غلط فہمیوں کا ازالہ ہو جن تک عام صوفیا نہ پہنچ پائے۔
Rasail Ibn al-Arabi (Vol-4)
Details
Arabic Title: كتاب الألف وهو كتاب الأحدية، كتاب الباء، كتاب الأزل، الحروف الثلاثة ميم واو نون
Urdu Title: رسائل ابن العربی جلد 4
English Title: Rasail Ibn al-Arabi (vol-4)
Author: شیخ اکبر محیی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی
Editor: ابرار احمد شاہی
Translated by: ابرار احمد شاہی
Pages: 280
Paper Type: 70gsm IK imported
Printing: offset printing
Year of Publication: 2021
Edition: دوسرا
Language: اردو + عربی
Binding: Hardbound مجلد
Dimensions: 5.5*8.5
Weight: 0.50 kg
About this book
آج ہم آپ احباب کے سامنے شیخ اکبر محی الدین محمد بن علی ابن العربی الطائی الحاتمی کے دو رسائل: إنشاء الدوائر والجداول، اور تاج التراجم في إشارات العلم ولطائف الفهم تحقیق شدہ عربی متن، سلیس اردو ترجمے اور منتخب مقامات کی شرح کے ساتھ شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ یہ دو رسائل ہمارے اُس مشن کا حصہ ہیں جس کا مقصد اِس ابدی اور لا فانی خدائی پیغام کو لوگوں کے سامنے اُن کی اپنی زبان، سلیس انداز اور تحقیق شدہ متون کے ساتھ پیش کرنا ہے۔
کتاب الأزل
شیخ اکبر کا یہ رسالہ اس لیے اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں شیخ نے ذات حق کے اسما، اس کی صفات اور نعوت کا فرق بیان کیا ہے۔ اس رسالے میں آپ نے لفظ “ازل” پر بات کی ہے اور اسے اسما اور صفات کے برخلاف نعوت میں شامل کیا ہے۔ رسالے کی شروعات آپ نے لفظ ازل کے ان معانی سے کی ہے جو لوگوں کی زبانوں پر جاری ہیں اور جس سے وہ رب تعالی کو منسوب کرتے ہیں۔ شیخ فرماتے ہیں: اکثر لوگ ذات حق کے لیے یہ لفظ استعمال تو کرتے ہیں لیکن خود اِس کے معنی سے واقف نہیں۔
پہلے آپ نے اہل خرد کا موقف بیان کیا ہے جن کے مطابق ازل حق تعالی کے وقت کا نام ہے، اور زمانہ ہمارے وقت کا نام ہے۔ حق تعالی کا کلام ازلی ہے یعنی اس نے اپنے وقت میں یہ کلام کیا، جبکہ ہم غیر ازلی ہیں تو ہم اپنے زمانے میں وہ سنتے ہیں۔ شیخ نے ان اصحاب سے عقلی دلائل میں بات کی ہے اور یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ ازل وقت یا وقت کا اندازہ نہیں۔ آپ نے حضرت موسی کے ساتھ کلام حق کی مثال کو لیا ہے اور ان لوگوں کے نظریات کے مطابق ان تمام قباحتوں کا ذکر کیا ہے تو اس لفظ کی غلط تعبیر سے انہیں لاحق ہوئیں۔ کتاب ازل کا پہلا حصہ انہی عقلی دلائل پر مبنی ہے۔
The Editor & Translator
Abrar Ahmed Shahi
Abrar Ahmed Shahi is a distinguished Pakistani Sufi scholar, Editor & Translator, recognized globally for his dedication to the works of Shaykh al-Akbar Muhiyiddin Ibn al-Arabi. In 2007, he founded the Ibn al-Arabi Foundation, an organization committed to the preservation, translation, and dissemination of the Shaykh’s vast literary heritage.
With over 19 years of focused engagement, Shahi has translated more than 30 of Ibn al-Arabi’s major and minor works into Urdu, making these complex texts accessible to a wider audience. His annotated translations are highly regarded for their scholarly rigor, clarity, and sensitivity to the nuances of the original Arabic.
Spiritually, Abrar Ahmed Shahi has been under the direct guidance of Shaykh Ahmad Muhammad Ali (Egypt) since 2015, he now make bayat and introduce Shaykh’s Tariqa in Pakistan.
In summary his work bridges academic scholarship and traditional spiritual understanding.